Dialogue

Vocabulary (Review)

Learn New Words FAST with this Lesson’s Vocab Review List

Get this lesson’s key vocab, their translations and pronunciations. Sign up for your Free Lifetime Account Now and get 7 Days of Premium Access including this feature.

Or sign up using Facebook
Already a Member?

Lesson Notes

Unlock In-Depth Explanations & Exclusive Takeaways with Printable Lesson Notes

Unlock Lesson Notes and Transcripts for every single lesson. Sign Up for a Free Lifetime Account and Get 7 Days of Premium Access.

Or sign up using Facebook
Already a Member?

Lesson Transcript

نصرت فتح علی خان لیجنڈری پاکستانی گلوکار تھے جنہوں نے زیادہ تر صوفیانہ موسیقی میں اپنے فن کا مظاہرہ کیا۔
بہت سے پاکستانی انہیں آج تک ریکارڈ کی جانے والی شاندار ترین آوازوں میں سمجھتے ہیں کیوں کہ وہ ایک منفرد رینج کی آواز کے مالک تھے۔
خان کو عموماً ایک ایسے شخص کے طور پر جانا جاتا ہے جس نے صوفیانہ موسیقی کو دنیا بھر میں متعارف کرایا، اور اسی وجہ سے انہیں "شہنشاہِ قوالی" کا خطاب دیا گیا ہے۔
انہیں یہ اعزاز بھی حاصل ہے کہ وہ ان لوگوں میں شامل ہیں جنہوں نے موسیقی کی ایک صنف "عالمی موسیقی" کی بنیاد رکھی۔
عالمی موسیقی، موسیقی کی ایک اِصطفائی صنف ہے جس میں دنیا بھر سے موسیقی کی مختلف اقسام، بشمول تمام روایتی موسیقی، علاقائی موسیقی اور موسیقی کے انداز شامل ہیں جو ثقافتی موسیقی کی ایک سے زائد اقسام کو یکجا کرتے ہیں۔
خان نے پہلی بار سولہ سال کی عمر میں ایک مذہبی تقریب، جس کا اہتمام ان کے والد نے کیا تھا، میں عوام کے سامنے اپنے فن کا مظاہرہ کیا۔
وہ ایک ماہرِ موسیقی، گلوکاراور سازندے، فتح علی خان، کے پہلے بیٹے تھے؛ اور موسیقی ان کے سلسلۂ نسب میں شامل تھی کیوں کہ ان کا خاندان قریباً چھ سو سال سے صوفیانہ موسیقی میں اپنے فن کا مظاہرہ کر رہا تھا۔
اپنے والد کی اس بنیادی خواہش کے باوجود کہ وہ کوئی انجینئر، ڈاکٹر یا کسی اور طرح کے پیشہ ور بنیں، انہوں نے اپنے خاندانی ورثے کو جاری رکھا۔
جب خان نے صوفیانہ موسیقی میں اعلٰی صلاحیتوں کا مظاہرہ کیا تو ان کے والد نے با دلِ نخواستہ خان کی موسیقار بننے اور خاندانی ورثے کو جاری رکھنے کی خواہش کو قبول کر لیا۔
1971 میں اپنے والد اور چچا کی موت کے بعد وہ خاندان کے موسیقی کے کام کے سربراہ بن گئے۔

Comments

Hide