آصف علی زرداری نے سال 2008 اور 2013 کے دوران پاکستان کے گیارہویں صدر کے طور پر خدمات انجام دیں۔ |
انہوں نے 1987 میں بینظیر بھٹو سے شادی کر لی، اور آئندہ سال وہ وزیرِ اعظم منتخب ہوئیں، جس سے وہ پاکستان کے جنٹلمین اوّل بن گئے۔ |
ان کی بیوی کے وزیرِ اعظم بننے کے دو سال بعد اس وقت کے صدر غلام اسحاق خان نے انہیں اور ان کی بقیہ انتظامیہ کو برطرف کر دیا، جس کی بڑی وجہ زرداری کی بے جا مداخلت تھی جو اس کی ناکامی کا باعث بنی۔ |
1993 میں بھٹو کے دوبارہ منتخب ہونے کے وقت زرداری وفاقی سرمایہ کاری کے وزیر اور پاکستان انوائرنمینٹل پروٹیکشن کونسل کے چیئرمین بنے۔ |
اس عرصے کے دوران، زرداری اور ان کے برادرِ نسبتی مرتضٰی میں مخالفت پیدا ہو گئی، اور کہا جاتا ہے کہ 1996 میں پولیس نے مرتضٰی کو قتل کر دیا۔ |
ایک ماہ بعد بھٹو کی انتظامیہ دوبارہ برطرف کر دی گئی اور ان کے شوہر کو گرفتار کر لیا گیا اور ان پر قتل اور بد عنوانی کے الزامات لگائے گئے۔ |
اپنی قید کے باوجود، 1997 میں قومی اسمبلی کی ایک نشست پر منتخب ہونے کے بعد وہ برائے نام حیثیت سے بطور رکنِ اسمبلی خدمات سر انجام دیتے رہے۔ |
2004 میں انہیں قید سے رہا کر دیا گیا لیکن انہوں نے ملک سے باہر دبئی میں رہنے کا انتخاب کیا۔ |
2007 میں اپنی بیوی کے قتل کے بعد وہ پاکستان لوٹ آئے۔ |
آئندہ سال وہ صدر منتخب ہوئے اور بہت سے مجرمانہ الزامات بھی ان سے ہٹا دیے گئے۔ |
ہر جگہ عوامی ناپسندیدگی کے باوجود، افغانستان میں جنگ میں انہوں نے ریاست ہائے متحدہ کا ساتھ دیا۔ |
ان کا عرصۂ صدارت ختم ہونے تک ان کی تائیدی درجہ بندی بہت گر چکی تھی اور گیارہ فی صد کی تنزلی تک پہنچ چکی تھی۔ |
جن تنازعات نے ان کی انتظامیہ کو بدنام کیا ان میں ان کا سپریم کورٹ کے ججز کی بحالی روکنا، دہشت گردی کے خطرے کا بڑھنا اور پاکستان کو 2010 میں تباہ کرنے والے سیلابوں سے مؤثر طرح سے نہ نپٹنا شامل ہیں۔ |
Comments
Hide