شاہد خان آفریدی، جو اپنے پرستاروں میں زیادہ تر بوم بوم آفریدی کے نام سے محبوب ہیں، کرکٹ کے ایک پاکستانی کھلاڑی ہیں جنہیں آج تک کرکٹ کے عظیم ترین کھلاڑیوں میں سے ایک سمجھا جاتا ہے۔ |
ان کی واحد وجۂ شہرت ان کا جارحانہ بیٹنگ کا انداز ہے۔ |
وہ کبھی ایک روزہ بین الاقوامی میچوں میں تیز ترین سینچری کرنے کا ایوارڈ رکھتے تھے اور اب ان کا ایک روزہ بین الاقوامی میچوں میں اب تک سب سے زیادہ چھکّے مارنے کا ریکارڈ ہے۔ |
اس کے علاوہ ان کا کھیل کی تاریخ میں طویل ترین چھکّا مارنے کا ریکارڈ ہے۔ |
آفریدی پاکستان کی ون ڈے انٹرنیشنل ٹیم میں 1996 میں منتخب ہوئے جب ان کی عمر سمیر کپ کے دوران صرف 16 سال تھی۔ |
مشتاق احمد کے زخمی ہونے کے بعد بطور لیگ سپنر انہوں نے اُس کی جگہ لی۔ |
اپنے پہلے کھیل میں اگرچہ انہوں نے نہ تو بیٹنگ کی نہ ہی کوئی وکٹیں لیں لیکن وہ اپنی پہلی بین الاقوامی اننگ میں ہی تیزی سے سامنے آئے، انہوں نے ون ڈے انٹرنیشنل کرکٹ میں تیز ترین سینچری کا نیا ریکارڈ قائم کیا کیوں کہ وہ صرف سینتیس گیندوں پر ایک سو سکور کو پہنچ گئے، اگرچہ یہ ریکارڈ بعد میں توڑ دیا گیا۔ |
اسی کھیل میں انہوں نے ایک روزہ بین الاقوامی اننگ میں چھکّوں کے ریکارڈ کو برابر کیا۔ |
سترہ سال کی عمر سے پہلے ہی وہ ایک روزہ بین الاقوامی میچ میں سینچری بنانے والے سب سے کم عمر والے کرکٹر بن چکے تھے۔ |
آئی سی سی ورلڈ ٹوینٹی ٹوینٹی 2009 میں یونس خان کے یہ اعلان کرنے کے بعد کہ وہ ریٹائر ہو رہے ہیں، یہ ٹیم کے کپتان بنے۔ |
اس اعلان کے بعد پاکستان کرکٹ بورڈ نے اعلان کیا کہ آفریدی ایک کھیل کے لیے کپتان ہیں لیکن اس تقرری میں پھر توسیع کر دی گئی۔ |
گیند کو دانتوں سے کاٹتے ہوئے پکڑے جانے کے بعد گیند خراب کرنے کی وجہ سے دو ٹوینٹی ٹوینٹی بین الاقوامی کھیلوں میں ان پر پابندی لگا دی گئی۔ |
تاہم 2010 میں محمد یوسف کے برطرف کیے جانے کے بعد انہیں او پی آئی کپتان مقرر کر دیا گیا اور ان کی قیادت میں پاکستانی ٹیم نے کئی عالمی کرکٹ سیریز میں متعدد کامیابیاں حاصل کیں۔ |
جب بورڈ نے انہیں بطور کپتان بر طرف کر دیا تو پاکستان کرکٹ بورڈ کے چیئرمین کی تبدیلی کے مطالبے پر آفریدی 2011 میں مشروط ریٹائر ہو گئے۔ |
اسی سال بعد میں وہ لوٹ آئے۔ |
Comments
Hide