گرونانک کا جنم دن ایک سکھ تہوار ہے جو کاتک کے مہینے میں منایا جاتا ہے، عام طور پر نومبر میں لیکن کبھی کبھی شمسی کیلنڈر کے مطابق اکتوبر میں۔ |
ان کے جنم دن کو سرکاری طور پر 2014 میں تعطیل قرار دیا گيا جب ناراض سکھوں کی ایک جماعت نے پارلیمنٹ ہاوس میں دھاوا بول دیا اور الزام لگایا کہ ان کی مقدس کتابوں کی بے حرمتی کی جا رہی ہے۔ |
بعد میں پنجاب اسمبلی کے ایک ممبر بننے والے پہلے سکھ نے پاکستان میں گروناک کے جنم دن کو سرکاری چھٹی میں شامل کرنے کے لئے ایک قرارداد پیش کی اور اس قرارداد کو پاس کردیا گيا۔ |
گرونانک نے سکھ مذہب کی بنیاد رکھی اور سکھ اکثر شمال مشرقی پاکستان میں ان کی جائے پیدائش پر جاکر ان کو خراج عقیدت پیش کرتے ہیں، ان کا جنم دن منانے کے لئے ہر سال ہزاروں سکھ وہاں پہنچتے ہیں۔ |
یہ مبارک دن سکھ مذہب کا ایک بہت ہی مقدس تہوار ہے اور کچھ ہندو اور ان کے فلسفہ کے کچھ عقیدت مند بھی اس کا جشن مناتے ہیں۔ |
گرونانک کے جنم دن کے احترام میں سکھ اپنی مقدس کتاب کو پڑھتے ہیں، مردانہ اور زنانہ عقیدت مند باری باری سے اس مقدس کتاب کو پرھتے ہیں۔ |
ان میں سے ہر ایک دو سے تین گھنٹوں تک پڑھتا ہے اور یہ قرات پورے دن چلتی ہے، جو کہ اس تہوار کے دو دن پہلے شروع ہوتی ہے اور تہوار کے دن کے ابتدائی اوقات میں ختم ہوتی ہے۔ |
کچھ سواروں کے دستے ہوتے ہیں جن کی قیادت پانچ محبوب افراد کرتے ہیں، جن کے ہاتھوں میں سکھوں کے پرچم ہوتے ہیں۔ |
پھر جلوس میں گلوکار اور براس بینڈ آتے ہیں۔ |
جلوس میں وہ ٹیمیں بھی شامل ہوتی ہیں جو مارشل آرٹس کا مظاہرہ کرتی ہیں۔ |
وہ سڑکیں جہاں پریڈ پاس کرتی ہے انہیں پھولوں اور جھنڈوں سے مزین کیا جاتا ہے۔ |
اس تہوار کی تقریبات صبح کے ابتدائی اوقات سے ہی شروع ہو جاتی ہیں اور چوشیلے گانے چلتے ہیں اور گرو کی عبادت ہوتی ہے اور پھر دو پہر کا کھانا کھلایا جاتا ہے جس میں فرقوں کی کوئی بندش نہیں ہوتی۔ |
Comments
Hide