لاہور پاکستان کا دوسرا سب سے بڑا میٹروپولیٹن علاقہ ہے اور صوبہ پنجاب کا دارالحکومت ہے۔ |
جنوبی ایشیاء کی تاریخ میں یہ شہر ایک نازک دور سے گزرا ہے، اس کی تاریخ ایک ہزار برس سے زائد کے عرصہ پر محیط ہے، اور آج بھی پاکستانی قوم کے لئے ایک اہم اقتصادی، سیاسی، تعلیمی، تفریحی، اور نقل و حمل کے مرکز کے طور پر بڑی اہمیت کا حامل ہے۔ |
لاہور میں یونیسکو کے دو عالمی ورثہ مقامات ہیں، اور 200 سے زیادہ تاریخی مقامات اور آثار قدیمہ کی کھدائی کی جگہیں ہیں۔ |
لاہور پاکستان میں فن اور ثقافت کا ایک بڑا مرکز بھی ہے اور کبھی کبھی اس کو ثقافتی دارالحکومت یا پاکستان کا دل بھی کہا جاتا ہے۔ |
سیاحت شہر کی معاشیات کا ایک بڑا جز ہے کیونکہ وہاں مقبول پرکشش مقامات کی ایک لامحدود فہرست ہے۔ |
لاہور میں سب سے زیادہ پرکشش مقامات میں شامل ہیں لاہور قلعہ، لاہور میوزیم، فورٹرس روڈ ,فوڈ اسٹریٹ، انارکلی بازار، چهانگا مانگا اور میسونک ٹیمپل۔ |
لاہور کو باغات کا شہر بھی کہا جاتا ہے اور بہت سے باغات آج بھی وہاں موجود ہیں جن کی تاریخ سلطنتِ مغلیہ سے ملتی ہے۔ |
قابل احترام شالیمار باغ زمانہ قدیم کے اہم ترین باغات میں سے ایک ہے۔ |
سب سے پہلے اس کو شاہ جہاں کے دور حکومت میں قرآن میں بیان کردہ جنت کے طرز پر دلکش ڈیزائن میں تیار کیا گيا۔ |
یہ باغات چار اسکوائر میں پھیلے ہوئے ہیں اور اس کے تین نزولی چبوترے ہیں۔ |
اس کے علاوہ، لاہور چڑیا گھر جنوبی ایشیاء کا دوسرا سب سے قدیم چڑیا گھر ہے، جس کا افتتاح ایک صدی سے زائد عرصہ قبل کیا گیا۔ |
اس شہر میں ایک سفاری پارک بھی ہے جس میں شیر، چیتے، ریچھ، بندر، ہاتھی، اور منفرد اقسام کے پرندے موجود ہیں۔ |
اس چڑیا گھر میں ملک کا سب سے بڑا قابل گزر ڈربہ بھی ہے۔ |
Comments
Hide